نئی د ہلی 3 ڈ سمبر ( اعتما د نیو ز) ملک کی جیلو ں میں مسلما ن ‘ د لت اور آ دی وا سیو ں ( قبا ئلو ں) کی تعدا د ان کی آ بادی کے تنا سب سے کہیں زیا دہ ہے ۔ ا ن طبقا ت کو پو لیس کے روا رکھے جا نے وا لے سلو ک کا جا ئز ہ لینے کی ضر و رت ہے۔ صد ر کل ہند مجلس ا تحا د ا لمسلمین و ر کن پا ر لیمنٹ بیر سٹر ا سد ا لدین اویسی نے لو ک سبھا میں و قفہ سوا لا ت کے دوران حکو مت سے ا ستفسا ر کیا کہ کیو ں مسلما ن ‘ د لت اور آ دی وا سیو ں کی جیلو ں میں تعدا د ان کی آ با دی کے تنا سب سے زیا دہ ہے ؟ بیر سٹر او یسی نے کہا کہ ان تینو ں طبقا ت کی آ بادی کا تنا سب 38.48 فیصد ہے جبکہ جیلو ں میں محر وس ا ن تینوں طبقا ت کا
تنا سب 53.80 فیصد ہے۔ ا نہو ں نے کہا کہ یہ بہت تشویشنا ک مسلہ ہے ۔ ا نہو ں نے کہا کہ مسلما ن آ باد ی کا 17 فیصد ہے لیکن جیلو ں میں محر و س مسلما نو ں کی تعد اد ا س تنا سب سے کہیں ز یا دہ ہے۔ ا نہو ں نے کہا کہ پو لیس کو عصری بنا نے اور پو لیس میں ا صلا حا ت کو یقینی بنا نے کی ضر و رت ہے۔ بیر سٹر او یسی نے کہا کہ مختلف عنوا نا ت پر ان تینو ں طبقو ں سے تعلق ر کھنے والو ں کو پو لیس جبر و استبدا د کا نشا نہ بنا تی ہے ‘ ان طبقا ت کو ا نصا ف بھی نہیں ملتا ‘ یہ جیلو ں میں سڑ تے رہتے ہیں انکا کو ئی پر سان حا ل نہیں ہے ۔ ا نہو ں نے مر کزی حکو مت کو آ گا ہ کیا کہ صو رتحا ل کی سنگینی کو سمجھے او ر پو لیس کو حسا س اور جوا بدہ بنا تے ہو ئے ان طبقا ت کے سا تھ ا نصا ف کر ے ۔